عام لوگ عام سی باتیں
عام لوگوں کی ذندگی بھی بڑی خوفناک ہوتی ہے سارا بچپن جوانی کی لالچ میں گزر جا تا ہے اور ساری جوانی ترقی کی لالچ میں گزر جا تی ہے بڑھاپا تو خود ہی ایک لا علاج مرضی ہے ۔۔۔ عام لوگوں کی ذندگی بس اپنے ہی مدار میں گھومتی رہتی ہے آ گے بڑھنے کی لگن تو مو جود ہوتی ہے مگر راستہ بڑا خطر ناک ہوتا ہے۔۔ پھر ذندگی بڑی عجیب چیز ہے یہ کبھی بھی کسی کی سمجھ میں نہیں آ تی ذندگی ایک بوسیدہ دیوار کی طرح ہوتی ہے جس کے سوراخ کبھی بھی نہیں بھرتے خواہشات کے سوراخ حسرتوں کے سوراخ جو بڑھتے چلے جاتے ہیں بند نہیں ہو تے ذندگی بادشاہ کو بھی طلب گار رکھتی ہے کسی کو مکمل دستیاب نہیں ۔۔ کسی نہ کسی چیز کو کشش بنا کر دسترس سے دور رکھا گیا عام لوگوں کی ذندگی بھی عام سی کمیاں اور خاص لوگوں کی ذندگی میں خاص کمیاں جس کی جستجو میں ہم سب مگن ہیں کسی کی ذندگی میں انسان کی کمی کی ذندگی میں ضروریات کی کمی اور کسی کی ذندگی میں جینے کی کمی ہر کوئ کسی نہ کسی مدار میں گھومتا چلا جارہا ہے۔۔ کسی کو سمجھ میں نہیں آ رہا ذندگی تو پانی کا بلبلہ ہے۔۔