گھاٹے کے قیمتی سودے
محبت کا سودا بھی کیا عجیب سودا ہے کہ ھم اپنے اختیار کے سارے سکے دے کر زندگی بھر کے لئے بےبسی اور لاچاری کی سوغات مول لیتے ہیں بدلے میں ملنے والی اس چھٹانک بھر محبت کی عمر بھی اتنی مختصر کہ جیسے کوئی اڑتی تتلی بھولے سے کسی کھلی ہتھیلی پر آ بیٹھے اور اگلے پل ہی جنبش پر اڑان بھر لے. مگراس مختصر لمحے میں بھی مسلسل انتظار، اداسی، کرب اور بےچینی کا لامتناہی روگ ھمارے خون میں منتقل کر جائے. شاید محبت نام کا یہ آسیب ہمیں ہماری اوقات یاد دلانے کے لیے زندگی میں وارد ہوتا ہے. وہ جو سب کے لئے عام اور میسر ہوتا ہے وہی شخص ہمارے لیے کچھ خاص ہوتے ہی لاحاصل اور نایاب کیوں بن جاتا ہے؟ سبھی سے ہنس کر ملنے والے کی جبیں پر ہمیں دیکھ بل کیوں پڑ جاتے ہیں؟ عام دنوں میں پتھر سے ارزاں دستیاب لوگ محبت کے قحط میں نیلم اور پکھراج کے مول کیوں پڑنے لگتے ہیں؟ . اب میں اس محبت کو ترک کرنا چاہوں بھی تو یہ محبت مجھے ترک نہیں کرتی, اگر اس درد کا ٹھہر جانا طے ہے تو پھر یہ درد بھی ٹھہر کیوں نہیں جاتا؟.وہ میرے مقدر میں نہیں تو نہ سہی مگر میرے اندر ایک تبدیلی آ گئی ہے جس نے مجھے بدل دیا ہے اب مجھے محبت کے مختلف قرینے پتا چلے ہیں یک طرفہ محبت تو وہ محنت ہے جو لوگ بے کار نہیں کیا کرتے۔ ایک ٹھہراؤ آجاتا ہے ہم اعراف کی حالت میں آجاتے ہیں۔۔
اعراف کا مطلب ہے سکون اور بے سکونی کے درمیان کی حالت ۔۔
اور یہی تو ہوتا ہے محبت کے بعد پتا چلتا ہے سکون کیا ہے اور بی سکونی کیا
اور تبدیلی ہمیشہ خیر لا تی ہے۔۔
Out standing.... Bot bot umda
جواب دیںحذف کریںShukria
حذف کریںLoved it. ♥️
جواب دیںحذف کریںwelldone bruh👍👍keep it up...
جواب دیںحذف کریںکبھی کبھی انسان اپنی انا کی خاطر کھو دیتا ہے
جواب دیںحذف کریںBohat khob MashaAllah
جواب دیںحذف کریں