جو نہ مل سکا وہی یاد ہے
ہر انسانی کے لیے ہر چیز نہیں ہوتی کسی نہ کسی چیز کہ کمی چھوڑی گئ ہے تاکہ انسان خود کو انسان ہی سمجھے۔۔انسان کی ذندگی میں سب سے خوفناک انکشاف پسندیدہ چیز پر لا حاصل کی بے بسی ہے وہ چیز جو نہیں ملتی نہ ساری عمر وہ یاد رہتی ہے چاہے کوئ بے جان شہ ہو یا کوئ جیتا جاگتا شخص جو مل جاتا ہے اس کی قدر کہاں ہوتی ہے جو نہ مل سکا وہی یاد دہ جاتا ہے۔۔
چیزیں تو چیزیں ہوتی ہیں کسی اور صورت میں ہی صحیح مگر ان کا مل جانا آسان ہے مگر جب انسان کھو جائیں یا چھوڑنے پڑیں تو ایسی تکلیف ہوتی ہے جیسے بھیڑ میں کوئی بچہ کھو جائے ساری دنیا بھی تلاش کر لی جائے مگر جس کا ملنا ممکن نہیں رونے بلکنے سے فرق نہیں پڑتا پھر مرنے کا غم بھی کھو جانے سے کم ہے کیونکہ مرنے کے بعد واپسی کی امید بھی دم توڑ جاتی ہے مگر پسندیدہ انسان کا نہ ملنا سولی پر لٹکانے کی طرح ہے ہر وقت کوئی امید ہوا کے جھونکوں کی طرح آتی ہے اور بے بس سی اداسیاں چھوڑ کر چلی جاتی ہے۔
ساتھ کھڑا شخص چاہے سونے کا ہی کیوں نہ ہو ہمیں کسی کوئلے کا نہ ملنا ساری عمر ذہن نشین رہتا ہے۔۔اسانی سے ملی ہوئی چیزوں کی قدر کہاں ہوتی ہے۔۔
چیزیں تو چیزیں ہوتی ہیں کسی اور صورت میں ہی صحیح مگر ان کا مل جانا آسان ہے مگر جب انسان کھو جائیں یا چھوڑنے پڑیں تو ایسی تکلیف ہوتی ہے جیسے بھیڑ میں کوئی بچہ کھو جائے ساری دنیا بھی تلاش کر لی جائے مگر جس کا ملنا ممکن نہیں رونے بلکنے سے فرق نہیں پڑتا پھر مرنے کا غم بھی کھو جانے سے کم ہے کیونکہ مرنے کے بعد واپسی کی امید بھی دم توڑ جاتی ہے مگر پسندیدہ انسان کا نہ ملنا سولی پر لٹکانے کی طرح ہے ہر وقت کوئی امید ہوا کے جھونکوں کی طرح آتی ہے اور بے بس سی اداسیاں چھوڑ کر چلی جاتی ہے۔
ساتھ کھڑا شخص چاہے سونے کا ہی کیوں نہ ہو ہمیں کسی کوئلے کا نہ ملنا ساری عمر ذہن نشین رہتا ہے۔۔اسانی سے ملی ہوئی چیزوں کی قدر کہاں ہوتی ہے۔۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
Shukria