زندگی کا سبق
ذندگی بڑے درس دیتی ہے چاہے کوئ سیکھنا نہ بھی چاہے ذندگی جیسا کوئ استاد نہیں.پہاڑ جیسی ذندگی میں نہ تو ہم اپنی مرضی سے اتے ہیں اور نہ ہی اپنی مرضی سے دنیا چھوڑتے ہیں۔۔ یہاں سب کچھ ہے سواے سکون کے سب کو اسی کی تلاش ہے اور میں نے اس جیسا فانی کسی چیز کو نہیں پایا۔۔
ہم ساری عمر ذندگی کی کتاب سے کچھ نہ کچھ سیکھتے رہتے ہیں اور کچھ سبق اتنے مشکل ہو تے ہیں جو ساری عمر کی محنت کے بعد بھی نہیں اتے اور ان میں سب سے خوفناک سبق ہے دنیا داری یہاں سب سے مشکل ہے ہر انسان کو خوش کرنا ہے ہم ایک وقت میں سب کے پسندیدہ نہیں ہو تے اگر کسی کی ذندگی میں ہم ہیرو ہیں تو کسی کی ذندگی میں ہم ویلن ہو تے ہیں۔
یہاں سب کچھ اپنی مرضی سے نہیں ہو سکتا ذندگی گزارنا کہاں مشکل ہے یہ تو کسی نہ کسی طرح گزر ہی جا تی ہے ذندگی تو جینا مشکل ہے بہت مشکل لمبا سفر ہے اور کانٹوں کا راستہ پھر اپنی خواہشات کا بوجھ اور دنیاداری جو پاوں کی بیڑیاں بن کر راستے میں حایل ہے۔۔ ہم ہمیشہ اپنے مستقبل کی سوچ میں رہتے ہیں حال کو جیسے تیسے گزارنا چاہے ہیں اور کبھی بھی جی ہی نہیں پاتے پھر ذندگی ساری عمر کسی اڑیل استاد کی طرح نت نیا سبق پڑھانے میں لگی رہتی ہے۔کبھی کبھی لگتا ہے کہ وقت گزر ہی نہیں رہا کبھی لگتا ہے کہ کی کی سال پلک جھپکتے گزر جا تے ہیں۔
بہت خوب ✨❤️
جواب دیںحذف کریںزندگی کے کڑوا سچ
جواب دیںحذف کریں