مکافات عمل
انسانوں پر ساری عمر نئے سے نئے انکشافات ہو تے رہتے ہیں بس شعور کسی کسی میں ہوتا ہے۔ ہر کسی کی اپنے نفس پر گرفت مضبوط نہیں ہو تی کہ اسے مکافات عمل سے ڈر لگے ہم لوگ اس دنیا کو ہمیشہ کی اماج گاہ سمج لیتے ہیں پھر اپنی طاقت کا ہر اس طرح استعمال کرتے ہیں جیسے کیا جا سکتا ہے۔۔ کبھی ہاتھ سے کبھی پاوں سے اور سب سے زیادہ ذبان سے دوسروں پر ظلم کرنے کی کوئ کسر نہیں چھوڑتے مگر اسی دنیا میں پکڑ کا وعدہ کیا ہے خالق کائنات نے جو وعدہ کبھی نہیں بھولتا چاہے کوئ دیکھنے والا نہ بھی ہو وہ انسان کو بتا دیتا ہے کہ دنیا کی فرعون اسی دنیا میں رسوا کر دیے جائیں گے۔۔ ہمیں یہ بات تسلیم کرنی ہوگی کہ عمل حقیقت ہے اور اس کے کفارے ادا کرنے اسان نہیں ہیں۔۔ انکی تعثیر بہت بے ہنگم ہوتی ہے۔۔ ذبان کے خنجر کتنے ذہریلے ذخم دیتے ہیں نہ کہ ان پر مرحم تک نہیں لگتا کوئ چھوٹا سا طنز سامنے والے کے دل پہ ضرب لگا سکتا ہے اور دل پہ لگی چوٹ دیوار پر کیل ٹھوکنے کے برابر ہیں۔سوراخ کہیں بھی بھرے نہیں جاتے چاہے دل پہ ہوں یا پتھر کی دیوار پر۔۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
Shukria