, محبت ‏فہمی

یہ محبت نہ تو خوش فہمی ہوتی ہے اور نہ ہی غلط فہمی یہ ان دونوں کا کوئ ملا جلا سا تاثر ہے محبت ایسے تھوڑی ہوتی ہے بغیر دیکھے ہو ہی نہیں سکتی۔۔ اس میں سامنے والے کو خامیوں اور خوبیوں سمیت قبول کرنا پڑتا ہے جس میں ایک بھی خامی دکھ جائے اس سے محبت نہیں ہے سمجھ جائیں اسکی بس عادت ہے اور عادت ہمیشہ محبت سے بھی زیادہ خطر ناک ہوتی ہے سامنے والا ذہر بھی لگتا ہو مگر سامنے ہو عادت میں بس ہونا ضروری ہے۔۔
ہم شدید عادت کو محبت سمجھ کر پریشانی کا شکاد ہو تے ہیں مگر عادت اور محبت میں خاص بات پتا کیا ہے عادت ایک وقت میں کئ لوگوں کی بھی ہو سکتی ہے مگر محبت ایک وقت میں 
بس ایک ہی سے ہو سکتی ہے۔۔ دل جیسے پتھر کو موم بنا دیتی ہے محبت میں مبتلا لوگ زندگی ترک کر دیتے ہیں کسی  اور کے ساتھ شروع نہیں کرتے۔۔عادت میں ہم کسی کو ہمیشہ کے لیے ہمسفر چننے کی حماقت نہیں کرتےپرندوں کی طرح قید کر لیتے ہیں بعض پرندے عادت سے اتنے مجبور ہو جاتے ہیں کہ پنجرے کھول دینے پر بھی ہجرت نہیں کیا کرتے۔۔ 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

گھاٹے کے قیمتی سودے

سورہ کہف

صبر اور اللہ